Finest Teachings of Quran on Conduct and Behavious
In:
Submitted By nahmad2001 Words 7872 Pages 32
FINEST TEACHINGS ABOUT CONDUCT AND BEHAVIOUR (AS MENTIONED IN QURAN)
आचरण और व्यवहार के बारे में ( कुरान में वर्णित) बेहतरीन उपदेश
اخلاق اور برتاؤ (جیسا کہ قرآن مجید میں مکمل طور پر بیان فرمایا ہے) کے بارے میں بہترین تعلیمات أعوذ بالله من الشيطان الرجيم
بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
**********
सच्चे अक़ीदे के साथ अल्लाह पर ईमान रखना और नेक अमल करना इस्लाम के दो अहम रूक्न हैं! असल में, अमली तौर पर दुरूस्त होना, दिल में सच्चा अक़ीदा होने का सबूत है! यही कारण है कि पवित्र कुरआन में अकसर बयान हुआ है कि सच्चे मुसलमान वे हैं जो खालिसतन अल्लाह पर ईमान रखते हैं और नेक अमल करते हैं! कुरआन ईमान रखने वालों से खिताब करते हुए ब्यान करता है कि उनमें सबसे अच्छा वह आदमी है जो अन्य लोगों के प्रति अच्छा व्यवहार रखता है और हुस्न अख़लाक़ का बेहतरीन नमूना पेश करता है और अल्लाह और उसके रसूल के जरिए से बताए गए बेहतरीन तर्ज़े अमल पर क़ायम रहता है ! नीचे हम पवित्र कुरान की तालीमात की रौशनी में हमारे लिए निर्धारित बेहतरीन तर्ज़े अमल पर ग़ौर करने की कोशिश करेंगे!
سچے عقیدہ کے ساتھ اللہ پر ایمان رکھنا اور نیک عمل کرنا اسلام کے دو اہم ركن ہیں! اصل میں، عملی طور پر درست ہونا، دل میں سچا عقیدہ کا ثبوت ہے! یہی وجہ ہے کہ قرآن مجید میں اکثر بیان ہوا ہے کہ سچے مسلمان وہ ہیں جو خالص طور پر اللہ پر ایمان رکھتے ہیں اور نیک عمل کرتے ہیں! قرآن ایمان رکھنے والوں سے خطاب کرتے ہوئے بیان کرتا ہے کہ ان میں سب سے بہتر وہ شخص ہے جو دوسرے لوگوں کے لئے اچھا رویہ رکھتا ہے اور حسن اخلاق کا بہترین نمونہ پیش کرتا ہے اور اللہ اور اس کے رسول کے ذریعے سے بتائے گئے بہترین طرز عمل پر قائم رہتا ہے - نیچے ہم مقدس قرآن کی تاليمات کی روشنی میں ہمارے لئے مقرر بہترین طرز عمل پر غور کرنے کی کوشش کریں گے-
1. Justness and Truthfulness (न्याय्यता और सच्चाई) انصاف اور سچائی:
وَلَا تَلْبِسُوا الْحَقَّ بِالْبَاطِلِ وَتَكْتُمُوا الْحَــقَّ وَاَنْتُمْ تَعْلَمُوْنَ 42
باطل کا رنگ چڑھا کر حق کو مشتبہ نہ بنائو اور نہ جانتے بوجھتے حق کو چھپانے کی کوشش کرو ۔ (42)
“Confound not the Truth with falsehood nor conceal it knowingly.”
(कुरआन: सूरा – बक़रा, आयत: 42) (2:42)
يٰٓاَيُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوا اتَّقُوا اللّٰهَ وَقُوْلُوْا قَوْلًا سَدِيْدًا 70ۙ
اے ایمان لانے والو ! اللہ سے ڈرو اور ٹھیک بات کیا کرو ۔ (70)
“Believers, fear Allah and speak the truth:”
(कुरआन: सूरा – अहज़ाब, आयत: 70) (33:70)
.....Contd
-:2:-
يٰٓاَيُّھَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوا اتَّقُوا اللّٰهَ وَكُوْنُوْا مَعَ الصّٰدِقِيْنَ ١١٩
اے لوگو! جو ایمان لائے ہو ، اللہ سے ڈرو اور سچے لوگوں کا ساتھ دو۔(119)
“O Believers, fear Allah and be with those who are Truthful.”
(कुरआन: सूरा – तौबा, आयत: 119) (9:119)
يٰٓاَيُّھَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا كُوْنُوْا قَوّٰمِيْنَ بِالْقِسْطِ شُهَدَاۗءَ لِلّٰهِ وَلَوْ عَلٰٓي اَنْفُسِكُمْ اَوِ الْوَالِدَيْنِ وَالْاَقْرَبِيْنَ ۚ اِنْ يَّكُنْ غَنِيًّا اَوْ فَقِيْرًا فَاللّٰهُ اَوْلٰى بِهِمَا ۣ فَلَا تَتَّبِعُوا الْهَوٰٓى اَنْ تَعْدِلُوْا ۚ وَاِنْ تَلْوٗٓا اَوْ تُعْرِضُوْا فَاِنَّ اللّٰهَ كَانَ بِمَا تَعْمَلُوْنَ خَبِيْرًا ١٣٥
اے لوگو! جو ایمان لائے ہو ، انصاف کے علم بردار اور خدا واسطے گواہ بنو ،اگرچہ تمہارے انصاف اور تمہاری گواہی کی زد خود تمہاری اپنی ذات پر یا تمہارے والدین اور رشتہ داروں پر ہی کیوں نہ پڑتی ہو ۔ فریقِ معاملہ خواہ مال دار ہو یا غریب ، اللہ تم سے زیادہ اُن کا خیر خواہ ہے ۔ لہٰذا اپنی خواہشِ نفس کی پیروی میں عدل سے باز نہ رہو ۔ اور اگر تم نے لگی لپٹی بات کہی یا سچائی سے پہلو بچایا تو جان رکھو کہ جو کچھ تم کرتے ہو اللہ کو اس کی خبر ہے۔(135)
“Believers! Be upholders of justice, and bearers of witness to truth for the sake of Allah, even though it may either be against yourselves or against your parents and kinsmen, or the rich or the poor: for Allah is more concerned with their well-being than you are. Do not, then, follow your own desires lest you keep away from justice. If you twist or turn away from (the truth), know that Allah is well aware of all that you do.”
(कुरआन: सूरा – निसा, आयत: 135) (4:135)
وَمَنْ يَّكْسِبْ خَطِيْۗئَةً اَوْ اِثْمًا ثُمَّ يَرْمِ بِهٖ بَرِيْۗـــــــًٔــا فَقَدِ احْتَمَلَ بُهْتَانًا وَّاِثْمًا مُّبِيْنًا ١١٢ۧ
پھر جس نے کوئی خطا یا گناہ کر کے اس کا الزام کسی بے گناہ پر تھوپ دیا اُس نے تو بڑے بہتان اور صریح گناہ کا بار سمیٹ لیا۔(112)
“But he who commits either a fault or a sin, and then casts it upon an innocent person, lays upon himself the burden of a false charge and a flagrant sin.”
(कुरआन: सूरा – निसा, आयत: 112) (4:112)
.....Contd
-:3:-
وَمَنْ يَّكْسِبْ خَطِيْۗئَةً اَوْ اِثْمًا ثُمَّ يَرْمِ بِهٖ بَرِيْۗـــــــًٔــا فَقَدِ احْتَمَلَ بُهْتَانًا وَّاِثْمًا مُّبِيْنًا ١١٢ۧ
پھر جس نے کوئی خطا یا گناہ کر کے اس کا الزام کسی بے گناہ پر تھوپ دیا اُس نے تو بڑے بہتان اور صریح گناہ کا بار سمیٹ لیا۔(112)
“But he who commits either a fault or a sin, and then casts it upon an innocent person, lays upon himself the burden of a false charge and a flagrant sin.”
(कुरआन: सूरा – निसा, आयत: 112) (4:112)
يٰٓاَيُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْٓا اِنْ جَاۗءَكُمْ فَاسِقٌۢ بِنَبَاٍ فَتَبَيَّنُوْٓا اَنْ تُصِيْبُوْا قَوْمًۢا بِجَــهَالَةٍ فَتُصْبِحُوْا عَلٰي مَا فَعَلْتُمْ نٰدِمِيْنَ Č
اے لوگو جو ایمان لائے ہو ، اگر کوئی فاسق تمہارے پاس کوئی خبر لے کر آئے تو تحقیق کر لیا کرو ، کہیں ایسا نہ ہو کہ تم کسی گروہ کو نادانستہ نقصان پہنچا بیٹھو اور پھر اپنے کیے پر پشیمان ہو۔ (6)
“Believers, when a wicked person brings to you a piece of news, carefully ascertain its truth, lest you should hurt a people unwittingly and thereafter repent at what you did.”
(कुरआन: सूरा – हुजरात, आयत: 6) (49:6)
ذٰلِكَ ۤ وَمَنْ يُّعَظِّمْ حُرُمٰتِ اللّٰهِ فَهُوَ خَيْرٌ لَّهٗ عِنْدَ رَبِّهٖ ۭ وَاُحِلَّتْ لَكُمُ الْاَنْعَامُ اِلَّا مَا يُتْلٰى عَلَيْكُمْ فَاجْتَنِبُوا الرِّجْسَ مِنَ الْاَوْثَانِ وَاجْتَنِبُوْا قَوْلَ الزُّوْرِ 30ۙ
یہ تھا (تعمیر کعبہ کا مقصد) اور جو کوئی اللہ کی قائم کردہ حرمتوں کا احترام کرے تو یہ اس کے رب کے نزدیک خود اسی کے لیے بہتر ہے ۔اور تمہارے لیے مویشی جانور حلال کیے گئے ماسوا اُن چیزوں کے جو تمہیں بتائی جا چکی ہیں ۔ پس بتوں کی گندگی سے بچو ، جھوٹی باتوں سے پرہیز کرو ،(30)
“Such (was the purpose of building the Kabah). Whosoever, then, venerates Allah's sanctities will find it to be good for him in the sight of his Lord. Cattle have been made lawful for you except those mentioned to you (as unlawful). So shun the abomination of idols and shun all words of falsehood.”
(कुरआन: सूरा – हज, आयत: 30) (22:30)
.....Contd
-:4:-
يٰٓاَيُّھَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْٓا اِذَا ضَرَبْتُمْ فِيْ سَبِيْلِ اللّٰهِ فَتَبَيَّنُوْا وَلَا تَقُوْلُوْا لِمَنْ اَلْقٰٓى اِلَيْكُمُ السَّلٰمَ لَسْتَ مُؤْمِنًا ۚ تَبْتَغُوْنَ عَرَضَ الْحَيٰوةِ الدُّنْيَا ۡ فَعِنْدَ اللّٰهِ مَغَانِمُ كَثِيْرَةٌ ۭكَذٰلِكَ كُنْتُمْ مِّنْ قَبْلُ فَمَنَّ اللّٰهُ عَلَيْكُمْ فَتَبَيَّنُوْا ۭاِنَّ اللّٰهَ كَانَ بِمَا تَعْمَلُوْنَ خَبِيْرًا 94
اے لوگو! جو ایمان لائے ہو ، جب تم اللہ کی راہ میں جہاد کے لیے نکلو تو دوست دشمن میں تمیز کرو اور جو تمہاری طرف سلام سے تقدیم کرے اُسے فوراً نہ کہہ دو کہ تو مومن نہیں ہے ۔ اگر تم دنیوی فائدہ چاہتے ہو تو اللہ کے پاس تمہارے لیے بہت سے اموالِ غنیمت ہیں۔ آخر اسی حالت میں تم خود بھی تو اس سے پہلے مبتلا رہ چکے ہو ، پھر اللہ نے تم پر احسان کیا ، لہٰذا تحقیق سے کام لو ، جو کچھ تم کرتے ہو اللہ اُس سے باخبر ہے۔(94)
“Believers! When you go forth in the way of Allah, discern (between friend and foe), and do not say to him who offers you the greeting of peace: 'You are not a believer.' If you seek the good of this worldly life, there lies with Allah abundant gain. After all, you too were such before, and then Allah was gracious to you. Discern, then, for Allah is well aware of what you do.”
(कुरआन: सूरा – निसा, आयत: 94) (4:94)
وَاِنْ طَاۗىِٕفَتٰنِ مِنَ الْمُؤْمِنِيْنَ اقْتَتَلُوْا فَاَصْلِحُوْا بَيْنَهُمَا ۚ فَاِنْۢ بَغَتْ اِحْدٰىهُمَا عَلَي الْاُخْرٰى فَقَاتِلُوا الَّتِيْ تَبْغِيْ حَتّٰى تَفِيْۗءَ اِلٰٓى اَمْرِ اللّٰهِ ۚ فَاِنْ فَاۗءَتْ فَاَصْلِحُوْا بَيْنَهُمَا بِالْعَدْلِ وَاَقْسِطُوْا ۭ اِنَّ اللّٰهَ يُحِبُّ الْمُقْسِطِيْنَ Ḍ
اور اگر اہلِ ایمان میں سے دو گروہ آپس میں لڑ جائیں تو ان کے درمیان صلح کرا دو ۔ پھر اگر ان میں سے ایک گروہ دوسرے گروہ پر زیادتی کرے تو زیادتی کرنے والوں سے لڑو۔ یہاں تک کہ وہ اللہ کے حکم کی طرف پلٹ آئے۔ پھر اگر وہ پلٹ آئے تو ان کے درمیان عدل کے ساتھ صلح کرا دو۔ اور انصاف کرو کہ اللہ انصاف کرنے والوں کو پسند کرتا ہے (9)
“If two parties of the believers happen to fight, make peace between them. But then, if one of them transgresses against the other, fight the one that transgresses until it reverts to Allah's command. And if it does revert, make peace between them with justice, and be equitable for Allah loves the equitable.”
(कुरआन: सूरा – हुजरात, आयत: 9) (49:9)
.....Contd
-:5:-
اِنَّمَا الْمُؤْمِنُوْنَ اِخْوَةٌ فَاَصْلِحُوْا بَيْنَ اَخَوَيْكُمْ ۚ وَاتَّقُوا اللّٰهَ لَعَلَّكُمْ تُرْحَمُوْنَ 10ۧ
مومن تو ایک دوسرے کے بھائی ہیں ، لہذا اپنے بھائیوں کے درمیان تعلقات کو درست کرو اور اللہ سے ڈرو ، اُمید ہے کہ تم پر رحم کیا جائے گا۔ (10)
“Surely the believers are none but brothers unto one another, so set things right between your brothers, and have fear of Allah that you may be shown mercy.”
(कुरआन: सूरा – हुजरात, आयत: 10) (49:10)
وَقُلْ لِّعِبَادِيْ يَـقُوْلُوا الَّتِيْ ھِيَ اَحْسَنُ ۭ اِنَّ الشَّيْطٰنَ يَنْزَغُ بَيْنَهُمْ ۭ اِنَّ الشَّيْطٰنَ كَانَ لِلْاِنْسَانِ عَدُوًّا مُّبِيْنًا 53
اور اے نبیﷺ ! میرے بندوں (یعنی مومنین) سے کہدو کہ ! زبان سے وہ بات نکالا کریں جو بہترین ہودراصل یہ شیطان ہے جوانسانوں کے درمیان فساد ڈلوانے (وسوسہ اندازی کرنے )کی کوشش کرتا ہے ۔ حقیقت یہ ہے کہ شیطان انسان کا کھلا دشمن ہے۔(53)
“Tell My servants, (O Muhammad), to say always that which is the best. Verily it is Satan who sows discord among people. Satan indeed is an open enemy to mankind.”
(कुरआन: सूरा – बनी इस्राईल, आयत: 53) (17:53)
قُلْ تَعَالَوْا اَتْلُ مَا حَرَّمَ رَبُّكُمْ عَلَيْكُمْ اَلَّا تُشْرِكُوْا بِهٖ شَـيْــــًٔـا وَّبِالْوَالِدَيْنِ اِحْسَانًا ۚوَلَا تَقْتُلُوْٓا اَوْلَادَكُمْ مِّنْ اِمْلَاقٍ ۭنَحْنُ نَرْزُقُكُمْ وَاِيَّاهُمْ ۚ وَلَا تَقْرَبُوا الْفَوَاحِشَ مَا ظَهَرَ مِنْهَا وَمَا بَطَنَ ۚ وَلَا تَقْتُلُوا النَّفْسَ الَّتِيْ حَرَّمَ اللّٰهُ اِلَّا بِالْحَقِّ ۭ ذٰلِكُمْ وَصّٰىكُمْ بِهٖ لَعَلَّكُمْ تَعْقِلُوْنَ ١٥١ وَلَا تَقْرَبُوْا مَالَ الْيَتِيْمِ اِلَّا بِالَّتِيْ هِىَ اَحْسَنُ حَتّٰي يَبْلُغَ اَشُدَّهٗ ۚ وَاَوْفُوا الْكَيْلَ وَالْمِيْزَانَ بِالْقِسْطِ ۚ لَا نُكَلِّفُ نَفْسًا اِلَّا وُسْعَهَا ۚ وَاِذَا قُلْتُمْ فَاعْدِلُوْا وَلَوْ كَانَ ذَا قُرْبٰي ۚ وَبِعَهْدِ اللّٰهِ اَوْفُوْا ۭذٰلِكُمْ وَصّٰىكُمْ بِهٖ لَعَلَّكُمْ تَذَكَّرُوْنَ ١٥٢ۙوَاَنَّ ھٰذَا صِرَاطِيْ مُسْتَقِـيْمًا فَاتَّبِعُوْهُ ۚ وَلَا تَتَّبِعُوا السُّبُلَ فَتَفَرَّقَ بِكُمْ عَنْ سَبِيْلِهٖ ۭذٰلِكُمْ وَصّٰىكُمْ بِهٖ لَعَلَّكُمْ تَتَّقُوْنَ ١٥٣
.....Contd
-:6:-
اے نبی ﷺ ، ان سے کہو کہ آئو میں تمہیں سنائوں تمہارے ربّ نے تم پر کیا پابندیاں عائد کی ہیں: یہ کہ اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ کرو ، اور والدین کے ساتھ نیک سلوک کرو ، اور اپنی اولاد کو مفلسی کے ڈر سے قتل نہ کرو ، ہم تمہیں بھی رزق دیتے ہیں اور ان کو بھی دیں گے، اور بے شرمی کی باتوں کے قریب بھی نہ جائو خواہ وہ کھلی ہوں یا چھپی ، اور کسی جان کو، جسے اللہ نے محترم ٹھہرایا ہے ، ہلاک نہ کرو مگر حق کے ساتھ ۔ یہ باتیں ہیں جن کی ہدایت اس نے تمہیں کی ہے ، شاید کہ تم سمجھ بوجھ سے کام لو۔ (151) اور یہ کہ مالِ یتیم کے قریب نہ جائو ، مگر ایسے طریقہ سے جو بہترین ہو یہاں تک کہ وہ اپنے سنِ رُشد کو پہنچ جائے ، اور ناپ تول میں پورا انصاف کرو ، ہم ہر شخص پر ذمہ داری کا اُتنا ہی بار رکھتے ہیں جتنا اس کے امکان میں ہے ، اور جب بات کہو انصاف کی کہو خواہ معاملہ اپنے رشتہ دار ہی کا کیوں نہ ہو ، اور اللہ کے عہد کو پورا کرو۔ ان باتوں کی ہدایت اللہ نے تمہیں کی ہے شاید کہ تم نصیحت قبول کرو۔ (152) نیز اس کی ہدایت یہ ہے کہ یہی میرا سیدھا راستہ ہے لہٰذا تم اسی پر چلو اور دوسرے راستوں پر نہ چلو کہ وہ اُس کے راستے سے ہٹا کر تمہیں پراگندہ کر دیں گے ۔ یہ ہے وہ ہدایت جو تمہارے ربّ نے تمہیں کی ہے ، شاید کہ تم کج روی سے بچو۔(153)
“Say to them (O Muhammad!): 'Come, let me recite what your Lord has laid down to you: (i) that you associate nothing with Him; (ii) and do good to your parents; (iii) and do not slay your children out of fear of poverty. We provide you and will likewise provide them with sustenance; (iv) and do not even draw to things shameful - be they open or secret; (v) and do not slay the soul sanctified by Allah except in just cause; this He has enjoined upon you so that you may understand; (vi) and do not even draw near to the property of the orphan in his minority except in the best manner; (vii) and give full measures and weight with justice; We do not burden anyone beyond his capacity; (viii) When you speak, be just, even though it concern a near of kin; (ix) and fulfil the covenant of Allah. That is what He has enjoined upon you so that you may take heed. (x) This is My way -that which is straight: follow it, then, and do not follow other paths lest they scatter you from His path. This is what He has enjoined upon you, so that you may beware.'”
(कुरआन: सूरा – अना’म, आयत: 151-153) (6:151-153)
2. Sincerity (निष्ठा) اخلاص:
اِنَّآ اَنْزَلْنَآ اِلَيْكَ الْكِتٰبَ بِالْحَقِّ فَاعْبُدِ اللّٰهَ مُخْلِصًا لَّهُ الدِّيْنَ Ąۭ
(اے نبی ﷺ ) یہ کتاب ہم نے تمہاری طرف برحق نازل کی ہے ، لہٰذا تم اللہ ہی کی بندگی کرو دِین کو اُسی کے لیے خالص کرتے ہوئے (2)
“(O Prophet), it is We Who have revealed this Book to you with Truth. So serve only Allah, consecrating your devotion to Him.”
(कुरआन: सूरा – ज़ुमर, आयत: 2) (39:2)
.....Contd
-:7:-
كَبُرَ مَقْتًا عِنْدَ اللّٰهِ اَنْ تَقُوْلُوْا مَا لَا تَفْعَلُوْنَ Ǽ
اللہ کے نزدیک یہ سخت ناپسندیدہ حرکت ہے کہ تم کہو وہ بات جو کرتے نہیں۔(3)
"It is most loathsome in the sight of Allah that you should profess what you do not practise."
(कुरआन: सूरा – सफ, आयत: 3) (61:3)
فَوَيْلٌ لِّلْمُصَلِّيْنَ Ćۙالَّذِيْنَ هُمْ عَنْ صَلَاتِهِمْ سَاهُوْنَ Ĉۙالَّذِيْنَ هُمْ يُرَاۗءُوْنَ Č ۙ
پھر تباہی ہے اُن نماز پڑھنے والوں کے لیے (4) جو اپنی نماز سے غفلت برتتے ہیں (بے خبر ہیں)(5) جو ریاکاری کرتے ہیں (6)
"Woe to those who pray but are unmindful of their prayers, who do good to be seen."
(कुरआन: सूरा – मा’ऊन, आयत: 4-6) (107:4-6)
تم نیکی کو نہیں پہنچ سکتے جب تک کہ اپنی وہ چیزیں (خدا کی راہ میں) خرچ نہ کرو جنہیں تم عزیز رکھتے ہو اور جو کچھ تم خرچ کرو گے اللہ اس سے بے خبر نہ ہوگا۔(92)
"You cannot attain to righteousness unless you spend (in charity) out of those things which you love. Allah knows whatever you spend."
(कुरआन: सूरा – आल ईमरान, आयत: 92) (3:92)
.....Contd
-:8:-
وَيُطْعِمُوْنَ الطَّعَامَ عَلٰي حُبِّهٖ مِسْكِيْنًا وَّيَـتِـيْمًا وَّاَسِيْرًا Ďاِنَّمَا نُـطْعِمُكُمْ لِوَجْهِ اللّٰهِ لَا نُرِيْدُ مِنْكُمْ جَزَاۗءً وَّلَا شُكُوْرًا Ḍ
اور اللہ کی محبّت میں مسکین اور یتیم اور قیدی کو کھانا کھلاتے ہیں (8) (اور اُن سے کہتے ہیں کہ ) ’’ہم تمہیں صرف اللہ کی خاطر کھلا رہے ہیں ، ہم تم سے نہ کوئی بدلہ چاہتے ہیں نہ شکریہ(9)
"They (the true believers) give food, out of love for Allah, to the poor, the orphan and the slave, saying: We feed you only for Allah's pleasure - we desire from you neither reward nor thanks."
(कुरआन: सूरा – दहर, आयत: 8-9) (76:8-9)
وَلَا تَمْنُنْ تَسْتَكْثِرُ Č۽
اور احسان نہ کرو زیادہ حاصل کرنے کے لیے۔ (اور اپنی سعی کو زیادہ خیال کر کے منقطع نہ کیجیے ) (6)
"and bestow not favour in order to seek from others a greater return."
(कुरआन: सूरा – मुदस्सिर, आयत: 6) (74:6)
4. Humility (विनम्रता) عاجزی:
وَعِبَادُ الرَّحْمٰنِ الَّذِيْنَ يَمْشُوْنَ عَلَي الْاَرْضِ هَوْنًا وَّاِذَا خَاطَبَهُمُ الْجٰهِلُوْنَ قَالُوْا سَلٰمًا 63
رحمان کے (اصلی) بندے وہ ہیں جو زمین پر نرم چال چلتے ہیں اور جاہل اُن کے منہ آئیں تو کہہ دیتے ہیں کہ تم کو سلام (63)
“The (true) servants of the Merciful are those who walk humbly on the earth who, when the ignorant people behave insolently towards them, say,"Peace to you"
(कुरआन: सूरा – फुरक़ान, आयत: 63) (25:63)
.....Contd
-:9:-
وَلَا تُصَعِّرْ خَدَّكَ لِلنَّاسِ وَلَا تَمْشِ فِي الْاَرْضِ مَرَحًا ۭ اِنَّ اللّٰهَ لَا يُحِبُّ كُلَّ مُخْـتَالٍ فَخُــوْرٍ 18ۚ
اور لوگوں سے منہ پھیر کر بات نہ کر نہ زمین میں اکڑ کر چلو ، اللہ کسی خود پسند اور فخر جتانے والے شخص کو پسند نہیں کرتا۔ (18)
“Do not (contemptuously) turn your face away from people, nor tread haughtily upon earth. Allah does not love the arrogant and the boastful.”
(कुरआन: सूरा – लुक़मान, आयत: 18) (31:18)
اَلَّذِيْنَ يَجْتَنِبُوْنَ كَبٰۗىِٕرَ الْاِثْمِ وَالْفَوَاحِشَ اِلَّا اللَّمَمَ ۭ اِنَّ رَبَّكَ وَاسِعُ الْمَغْفِرَةِ ۭ هُوَ اَعْلَمُ بِكُمْ اِذْ اَنْشَاَكُمْ مِّنَ الْاَرْضِ وَاِذْ اَنْتُمْ اَجِنَّةٌ فِيْ بُطُوْنِ اُمَّهٰتِكُمْ ۚ فَلَا تُزَكُّوْٓا اَنْفُسَكُمْ ۭ هُوَ اَعْلَمُ بِمَنِ اتَّقٰى 32ۧ
جو بڑے بڑے گناہوں اور کھلے کھلے قبیح افعال سے پرہیز کرتے ہیں ، اِلاّ یہ کہ یہ کچھ قصور اِن سے سرزد ہو جائے ۔ بلاشبہ تیرے رب کا دامنِ مغفرت بہت وسیع ہے۔ وہ تمہیں اس وقت سے خوب جانتا ہے جب اُس نے زمین سے تمہیں پیدا کیا اور جب تم اپنی مائوں کے پیٹوں میں ابھی جنین ہی تھے۔ پس اپنے نفس کی پاکی کے دعوے نہ کرو ، وہی بہتر جانتا ہے کہ واقعی متقی کون ہے۔(32)
“on those who avoid grave sins and shameful deeds, even if they may sometimes stumble into lesser offences. Surely your Lord is abounding in His Forgiveness. Very well is He aware of you since He produced you from the earth, and while you were still in your mothers' wombs and not yet born. So do not boastfully claim yourselves to be purified. He fully knows those that are truly God fearing.”
(कुरआन: सूरा – नजम, आयत: 32) (53:32)
وَلَا تَمْشِ فِي الْاَرْضِ مَرَحًا ۚ اِنَّكَ لَنْ تَخْرِقَ الْاَرْضَ وَلَنْ تَبْلُغَ الْجِبَالَ طُوْلًا 37
زمین میں اکڑ کر نہ چلو ، تم نہ زمین کو پھاڑ سکتے ہو نہ پہاڑوں کی بلندی کو پہنچ سکتے ہو۔(37)
“Do not strut about in the land arrogantly. Surely you cannot cleave the earth, nor reach the heights of the mountains in stature.”
(कुरआन: सूरा – बनी ईस्राईल, आयत: 37) (17:37)
.....Contd
-:10:-
وَعِبَادُ الرَّحْمٰنِ الَّذِيْنَ يَمْشُوْنَ عَلَي الْاَرْضِ هَوْنًا وَّاِذَا خَاطَبَهُمُ الْجٰهِلُوْنَ قَالُوْا سَلٰمًا 63
رحمان کے (اصلی) بندے وہ ہیں جو زمین پر نرم چال چلتے ہیں اور جاہل اُن کے منہ آئیں تو کہہ دیتے ہیں کہ تم کو سلام (63)
“The (true) servants of the Merciful are those who walk humbly on the earth who, when the ignorant people behave insolently towards them, say,"Peace to you"
(कुरआन: सूरा – फुरक़ान, आयत: 63) (25:63)
وَاقْصِدْ فِيْ مَشْيِكَ وَاغْضُضْ مِنْ صَوْتِكَ ۭ اِنَّ اَنْكَرَ الْاَصْوَاتِ لَصَوْتُ الْحَمِيْرِ 19ۧ
اپنی چال میں اعتدال اختیار کر۔ اور اپنی آواز ذرا پست رکھ ، سب آوازوں سے زیادہ بُری آواز گدھوں کی آواز ہوتی ہے ۔ (19)
“Be moderate in your stride and lower your voice. Verily the most disgusting of all voices is the braying of the donkey.”
(कुरआन: सूरा – लुक़मान, आयत: 19) (31:19)
5. Patience (धैर्य) صبر:
وَكَاَيِّنْ مِّنْ نَّبِيٍّ قٰتَلَ ۙ مَعَهٗ رِبِّيُّوْنَ كَثِيْرٌ ۚ فَمَا وَهَنُوْا لِمَآ اَصَابَھُمْ فِيْ سَبِيْلِ اللّٰهِ وَمَا ضَعُفُوْا وَمَا اسْتَكَانُوْا ۭ وَاللّٰهُ يُحِبُّ الصّٰبِرِيْنَ ١٤٦
اس سے پہلے کتنے ہی نبی ایسے گزر چکے ہیں جن کے ساتھ مل کر بہت سے خدا پرستوں نے جنگ کی ۔ اللہ کی راہ میں جو مصیبتیں اُن پر پڑیں اُن سے وہ دل شکستہ نہیں ہوئے ، انہوں نے کمزوری نہیں دکھائی وہ(باطل کے آگے) سرنگوں نہیں ہوئے۔ ایسے ہی صابروں کو اللہ پسند کرتا ہے۔(146)
Many were the Prophets on whose side a large number of God-devoted men fought: they neither lost heart for all they had to suffer in the way of Allah nor did they weaken nor did they abase themselves. Allah loves such steadfast ones.
(कुरआन: सूरा – आल ईमरान, आयत: 146) (3:146)
.....Contd
-:11:-
وَلَنَبْلُوَنَّكُمْ بِشَيْءٍ مِّنَ الْخَوْفِ وَالْجُوْعِ وَنَقْصٍ مِّنَ الْاَمْوَالِ وَالْاَنْفُسِ وَالثَّمَرٰتِ ۭ وَبَشِّرِ الصّٰبِرِيْنَ ١٥٥ۙالَّذِيْنَ اِذَآ اَصَابَتْهُمْ مُّصِيْبَةٌ ۙ قَالُوْٓا اِنَّا لِلّٰهِ وَاِنَّآ اِلَيْهِ رٰجِعُوْنَ ١٥٦ۭ
اور ہم ضرور تمہیں خوف و خطر ، فاقہ کشی ، جان و مال کے نقصانات اور آمدنیوں کے گھاٹے میں مبتلا کر کے تمہاری آزمائش کریں گے ۔ اِن حالات میں جو لوگ صبر کریں۔ (155) اور جب کوئی مصیبت پڑے ، تو کہیں کہ ’’ ہم اللہ ہی کے ہیں اور اللہ ہی کی طرف ہمیں پلٹ کر جانا ہے ‘‘ اُنہیں خوشخبری دے دو ۔(156)
“We will surely put you to trial by involving you in fear and hunger and by causing loss of property, life and earnings. And give good tidings to those who remain steadfast in these trials: when a misfortune comes to them, they say, "We are Allah's and we shall certainly return to Him,''
(कुरआन: सूरा – बक़रा, आयत: 155-156) (2:155-156)
6. Forgiveness (क्षमा) معافی:
وَلَا يَاْتَلِ اُولُوا الْفَضْلِ مِنْكُمْ وَالسَّعَةِ اَنْ يُّؤْتُوْٓا اُولِي الْقُرْبٰى وَالْمَسٰكِيْنَ وَالْمُهٰجِرِيْنَ فِيْ سَبِيْلِ اللّٰهِ ډ وَلْيَعْفُوْا وَلْيَصْفَحُوْا ۭ اَلَا تُحِبُّوْنَ اَنْ يَّغْفِرَ اللّٰهُ لَكُمْ ۭ وَاللّٰهُ غَفُوْرٌ رَّحِيْمٌ 22
تم میں جو لوگ صاحبِ فضل اور صاحبِ مقدرت ہیں وہ اس بات کی قسم نہ کھا بیٹھیںکہ اپنے رشتہ دار ، مسکین اور مہاجر فی سبیل اللہ لوگوں کی مدد نہ کریں گے۔ انہیں معاف کر دینا چاہیے اور در گزر کرنا چاہیے ۔ کیا تم نہیں چاہتے کہ اللہ تمہیں معاف کرے ؟اور اللہ کی صفت یہ ہے کہ وہ غفور اور ر حیم ہے۔(22)
“Those among you, who are bountiful and persons of means, should not swear on oath that they would withhold their help from their relatives, the indigent and those who have left their homes for the cause of Allah: they should forgive and forbear. Do you not wish that Allah should forgive you? and Allah is Forgiving and Merciful.” (कुरआन: सूरा – नूर, आयत: 22) (24:22)
.....Contd
-:12:-
الَّذِيْنَ يُنْفِقُوْنَ فِي السَّرَّاۗءِ وَالضَّرَّاۗءِ وَالْكٰظِمِيْنَ الْغَيْظَ وَالْعَافِيْنَ عَنِ النَّاسِ ۭ وَاللّٰهُ يُحِبُّ الْمُحْسِنِيْنَ ١٣٤ۚ
جو ہر حال میں اپنے مال خرچ کرتے ہیں خواہ بدحال ہوں یا خوشحال جو غصے کو پی جاتے ہیں اور دوسروں کے قصور معاف کر دیتے ہیں۔ ایسے نیک لوگ اللہ کو بہت پسند ہیں(134)
“who spend in the way of Allah both in plenty and hardship, who restrain their anger, and forgive others. Allah loves such good-doers."
(कुरआन: सूरा – आल ईमरान, आयत: 134) (3:134)
وَالَّذِيْنَ يَجْتَنِبُوْنَ كَبٰۗىِٕرَ الْاِثْمِ وَالْـفَوَاحِشَ وَاِذَا مَا غَضِبُوْا هُمْ يَغْفِرُوْنَ 37ۚ
اور اپنے رب پر بھروسہ کرتے ہیں۔جو بڑے بڑے گناہوں اوربے حیائی کے کاموں سے پرہیز کرتے ہیں اور اگر غصہ آ جائے تو در گزر کر جاتے ہیں۔(37)
“who eschew grave sins and shameful deeds, and whenever they are angry, forgive;”
(कुरआन: सूरा – शो’रा, आयत: 37) (42:37)
وَجَزٰۗؤُا سَيِّئَةٍ سَيِّئَةٌ مِّثْلُهَا ۚ فَمَنْ عَفَا وَاَصْلَحَ فَاَجْرُهٗ عَلَي اللّٰهِ ۭ اِنَّهٗ لَا يُحِبُّ الظّٰلِمِيْنَ 40
بُرائی کا بدلہ ویسی ہی بُرائی ہے ، پھر جو کوئی معاف کر دے اور اصلاح کرے اس کا اجر اللہ کے ذمہ ہے ، اللہ ظالموں کو پسند نہیں کرتا۔(40)
“The recompense of evil is evil the like of it. But he who forgives and makes amends, his reward lies with Allah. Surely He does not love the wrong-doers.”
(कुरआन: सूरा – शो’रा, आयत: 40) (42:40)
وَلَمَنْ صَبَرَ وَغَفَرَ اِنَّ ذٰلِكَ لَمِنْ عَزْمِ الْاُمُوْرِ 43ۧ
البتہ جو شخص صبر سے کام لے اور در گزر کرے تو یہ بڑی اُولوا العزمی کے کاموں میں سے ہے۔(43)
“But he who patiently endures and forgives, that is a conduct of great resolve.”
(कुरआन: सूरा – शो’रा, आयत: 43) (42:43)
.....Contd
-:13:-
قَالَ لَا تَثْرِيْبَ عَلَيْكُمُ الْيَوْمَ ۭ يَغْفِرُ اللّٰهُ لَكُمْ ۡ وَهُوَ اَرْحَمُ الرّٰحِمِيْنَ 92
اس نے جواب دیا ’’آج تم پر کوئی گرفت نہیں ، اللہ تمہیں معاف کرے ، وہ سب سے بڑھ کر رحم فرمانے والا ہے۔(92)
“He replied: "No blame lies with you today. May Allah forgive you. He is the Most Merciful of all those that are merciful.”
(कुरआन: सूरा – यूसुफ, आयत: 92) (12:92)
7. Purity and cleanliness (पवित्रता और स्वच्छता) طہارت و پاکيزگی اور صفائی:
قَدْ اَفْلَحَ مَنْ تَزَكّٰى 14ۙوَذَكَرَ اسْمَ رَبِّهٖ فَصَلّٰى 15ۭ
فلاح پا گیا جس نے پاکیزگی اختیار کی۔ (14) اور اپنے رب کا نام یاد کیا پھر نماز پڑھی۔(15)
"He indeed is successful who purifies himself (in mind and body), and remembers the name of his Lord, then prays."
(कुरआन: सूरा – अल-आला, आयत: 14-15) (87:14-15)
وَثِيَابَكَ فَطَهِّرْ Ć۽وَالرُّجْزَ فَاهْجُرْ Ĉ۽
اور اپنے کپڑے پاک رکھو۔ (4) اور گندگی سے دور رہو۔ (5)
"Purify your garments and shun uncleanness."
(कुरआन: सूरा – मुदस्सिर, आयत: 4-5) (74:4-5)
8. Honesty (ईमानदारी) ایمانداری/ دیانت داری:
وَلَا تَقْرَبُوْا مَالَ الْيَتِيْمِ اِلَّا بِالَّتِيْ ھِيَ اَحْسَنُ حَتّٰى يَبْلُغَ اَشُدَّهٗ ۠وَاَوْفُوْا بِالْعَهْدِ ۚاِنَّ الْعَهْدَ كَانَ مَسْــــُٔـوْلًا 34وَاَوْفُوا الْكَيْلَ اِذَا كِلْتُمْ وَزِنُوْا بِالْقِسْطَاسِ الْمُسْتَــقِيْمِ ۭ ذٰلِكَ خَيْرٌ وَّاَحْسَنُ تَاْوِيْلًا 35
مالِ یتیم کے پاس نہ پھٹکو مگر احسن طریقے سے ، (جو اُس کے حق میں بہتر ہو)یہاں تک کہ وہ اپنے شباب کو پہنچ جائے۔ عہد کی پابندی کرو، بے شک عہد کے بارے میں تم کو جواب دہی کرنی ہوگی۔(34) پیمانے سے دو تو پورا بھر کر دو، اور تو لو تو ٹھیک ترازو سے تولو۔ یہ اچھا طریقہ ہے اور بلحاظِ انجام بھی یہی بہتر ہے۔(35)
.....Contd
-:14:-
“And do not even go near the property of the orphan - except that it be in the best manner - till he attains his maturity. And fulfil the covenant, for you will be called to account regarding the covenant. Give full measure when you measure, and weigh with even scales. That is fair and better in consequence.”
(कुरआन: सूरा – बनी ईस्राईल, आयत: 34-35) (17:34-35)
وَلَا تَاْكُلُوْٓا اَمْوَالَكُمْ بَيْنَكُمْ بِالْبَاطِلِ وَتُدْلُوْا بِهَآ اِلَى الْحُكَّامِ لِتَاْكُلُوْا فَرِيْقًا مِّنْ اَمْوَالِ النَّاسِ بِالْاِثْمِ وَاَنْتُمْ تَعْلَمُوْنَ ١٨٨ۧ
اور تم لوگ نہ تو آپس میں ایک دوسرے کے مال ناروا طریقہ سے کھائو اور نہ حاکموں کے آگے ان کو اس غرض کے لیے پیش کرو کہ تمہیں دوسروں کے مال کا کوئی حصہ قصدًا ظالمانہ طریقے سے کھانے کا موقع مل جائے۔(188)
"Do not usurp one another's property by unjust means, nor offer it as a bribe to the authorities so that you may swallow up other people's property unlawfully while you know."
(कुरआन: सूरा – बक़रा, आयत: 188) (2:188)
9. Goodness and kindness to others:
اِنَّ اللّٰهَ يَاْمُرُ بِالْعَدْلِ وَالْاِحْسَانِ وَاِيْتَاۗئِ ذِي الْقُرْبٰى وَيَنْهٰى عَنِ الْفَحْشَاۗءِ وَالْمُنْكَرِ وَالْبَغْيِ ۚيَعِظُكُمْ لَعَلَّكُمْ تَذَكَّرُوْنَ 90
اللہ عدل اور احسان اور صلہ ٔ رحمی کا حکم دیتا ہے اور بدی و بے حیائی اور ظلم و زیادتی سے منع کرتا ہے۔ وہ تمہیں نصیحت کرتا ہے تاکہ تم سبق لو۔(90)
“Surely Allah enjoins justice, kindness and the doing of good to kith and kin, and forbids all that is shameful, evil and oppressive. He exhorts you so that you may be mindful.” (कुरआन: सूरा – नहल, आयत: 90) (16:90)
.....Contd
-:15:-
وَاَنْفِقُوْا فِيْ سَبِيْلِ اللّٰهِ وَلَا تُلْقُوْا بِاَيْدِيْكُمْ اِلَى التَّهْلُكَةِ ٻوَاَحْسِنُوْا ڔ اِنَّ اللّٰهَ يُحِبُّ الْمُحْسِنِيْنَ ١٩٥
اللہ کی راہ میں خرچ کرو اور اپنے ہاتھوں اپنے آپ کو ہلاکت میں نہ ڈالو۔ احسان کا طریقہ اختیار کرو کہ اللہ محسنوں کو پسند کرتا ہے۔(195)
“Spend your wealth in the Way of Allah and do not cast yourselves into ruin with your own hands. Do all things gracefully, for Allah loves those who do all things with excellence”
(कुरआन: सूरा – बक़रा, आयत: 195) (2:195)
10. Consideration and respect for others (दूसरों के लिए विचार और सम्मान):
يٰٓاَيُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا لَا تَدْخُلُوْا بُيُوْتًا غَيْرَ بُيُوْتِكُمْ حَتّٰى تَسْتَاْنِسُوْا وَتُسَلِّمُوْا عَلٰٓي اَهْلِهَا ۭ ذٰلِكُمْ خَيْرٌ لَّكُمْ لَعَلَّكُمْ تَذَكَّرُوْنَ 27 فَاِنْ لَّمْ تَجِدُوْا فِيْهَآ اَحَدًا فَلَا تَدْخُلُوْهَا حَتّٰى يُؤْذَنَ لَكُمْ ۚ وَاِنْ قِيْلَ لَكُمُ ارْجِعُوْا فَارْجِعُوْا هُوَ اَزْكٰى لَكُمْ ۭ وَاللّٰهُ بِمَا تَعْمَلُوْنَ عَلِيْمٌ 28
اے لوگو جو ایمان لائے ہو ، اپنے گھروں کے سوا دوسرے گھروں میں داخل نہ ہوا کرو جب تک کہ گھر والوں کی رضا نہ لے لواور گھر والوں پر سلام نہ بھیج لو ، یہ طریقہ تمہارے لیے بہتر ہے ۔ توقع ہے کہ تم اس کا خیال رکھو گے۔(27) پھر اگر وہاں کسی کو نہ پائو تو داخل نہ ہو جب تک کہ تم کو اجازت نہ دے دی جائے، اور اگر تم سے کہا جائے کہ واپس چلے جائو تو واپس ہو جائو ، یہ تمہارے لیے زیادہ پاکیزہ طریقہ ہے، اور جو کچھ تم کرتے ہو اللہ ، اسے خوب جانتا ہے۔(28)
“O Believers, do not enter other houses than your own until you have the approval of the inmates and have wished them peace; this is the best way for you: it is expected that you will observe it. Then, if you do not find anyone therein, do not enter until you have been given permission, and if you are told to go back, you should go back. This is a purer way for you; and Allah has full knowledge of what you do.”
-:16:-
يٰٓاَيُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوا اجْتَنِبُوْا كَثِيْرًا مِّنَ الظَّنِّ ۡ اِنَّ بَعْضَ الظَّنِّ اِثْمٌ وَّلَا تَجَسَّسُوْا وَلَا يَغْتَبْ بَّعْضُكُمْ بَعْضًا ۭ اَيُحِبُّ اَحَدُكُمْ اَنْ يَّاْكُلَ لَحْمَ اَخِيْهِ مَيْتًا فَكَرِهْتُمُوْهُ ۭ وَاتَّقُوا اللّٰهَ ۭ اِنَّ اللّٰهَ تَوَّابٌ رَّحِيْمٌ 12
اے لوگو ! جو ایمان لائے ہو ، بہت گمان کرنے سے پرہیز کرو کہ بعض گمان گناہ ہوتے ہیں۔ تجسُّس نہ کرو۔ اور تم میں سے کوئی کسی کی غیبت نہ کرے ۔کیا تمہارے اندر کوئی ایسا ہے جو اپنے مرے ہوئے بھائی کا گوشت کھانا پسند کرے گا؟ دیکھو ، تم خود اس سے گھن کھاتے ہو۔ اللہ سے ڈرو ، اللہ بڑا توبہ قبول کرنے والا اور رحیم ہے۔ (12)
“Believers, avoid being excessively suspicious, for some suspicion is a sin. Do not spy, nor backbite one another. Would any of you like to eat the flesh of his dead brother? You would surely detest it. Have fear of Allah. Surely Allah is much prone to accept repentance, is Most Compassionate.”
(कुरआन: सूरा – हुजरात, आयत: 12) (49:12)
وَاِذَا حُيِّيْتُمْ بِتَحِيَّةٍ فَحَــيُّوْا بِاَحْسَنَ مِنْھَآ اَوْ رُدُّوْھَا ۭ اِنَّ اللّٰهَ كَانَ عَلٰي كُلِّ شَيْءٍ حَسِيْبًا 86
اور جب کوئی احترام کے ساتھ تمہیں سلام کرے تو اس کو اس سے بہتر طریقہ کے ساتھ جواب دو یا کم از کم اُسی طرح ، اللہ ہر چیز کا حساب لینے والا ہے۔(86)
“When you are greeted with a salutation then return it with a better one, or at least the same. Surely Allah takes good count of everything.”
कुरआन: सूरा – निसा, आयत: 86) (4:86)
لَيْسَ عَلَي الْاَعْمٰى حَرَجٌ وَّلَا عَلَي الْاَعْرَجِ حَرَجٌ وَّلَا عَلَي الْمَرِيْضِ حَرَجٌ وَّلَا عَلٰٓي اَنْفُسِكُمْ اَنْ تَاْكُلُوْا مِنْۢ بُيُوْتِكُمْ اَوْ بُيُوْتِ اٰبَاۗىِٕكُمْ اَوْ بُيُوْتِ اُمَّهٰتِكُمْ اَوْ بُيُوْتِ اِخْوَانِكُمْ اَوْ بُيُوْتِ اَخَوٰتِكُمْ اَوْ بُيُوْتِ اَعْمَامِكُمْ اَوْ بُيُوْتِ عَمّٰتِكُمْ اَوْ بُيُوْتِ اَخْوَالِكُمْ اَوْ بُيُوْتِ خٰلٰتِكُمْ اَوْ مَا مَلَكْتُمْ مَّفَاتِحَهٗٓ اَوْ صَدِيْقِكُمْ ۭ لَيْسَ عَلَيْكُمْ جُنَاحٌ اَنْ تَاْكُلُوْا جَمِيْعًا اَوْ اَشْـتَاتًا ۭ فَاِذَا دَخَلْتُمْ بُيُوْتًا فَسَلِّمُوْا عَلٰٓي اَنْفُسِكُمْ تَحِيَّةً مِّنْ عِنْدِ اللّٰهِ مُبٰرَكَةً طَيِّبَةً ۭ كَذٰلِكَ يُبَيِّنُ اللّٰهُ لَكُمُ الْاٰيٰتِ لَعَلَّكُمْ تَعْقِلُوْنَ 61ۧ
.....Contd
-:17:-
کوئی حرج نہیں اگر کوئی اندھا ، یا لنگڑا ، یا مریض (کسی گھر سے کھالے ) اور نہ تمہارے اوپر اس میں کوئی مضائقہ ہے کہ اپنے گھروں سے کھائو یا اپنے باپ دادا کے گھروں سے ، یا اپنی ماں نانی کے گھروں سے ، یا اپنے بھائیوں کے گھروں سے ، یا اپنی بہنوں کے گھروں سے ، یا اپنے چچائوں کے گھروں سے ، یا اپنی پھپیوں کے گھروں سے ، یا اپنے ماموؤں کے گھروں سے ، یا اپنی خالائوں کے گھروں سے ، یا ان گھروں سے جن کی کنجیاں تمہاری سپردگی میں ہوں ، یا اپنے دوستوں کے گھروں سے ۔ اس میں بھی کوئی حرج نہیں کہ تم لوگ مل کر کھائو یا الگ الگ۔ البتہ جب گھروں میں داخل ہوا کرو تو اپنے لوگوں کو سلام کیا کرو ، دعائے خیر ، اللہ کی طرف سے مقرر فرمائی ہوئی بڑی بابرکت اور پاکیزہ ۔ اس طرح اللہ تعالیٰ تمہارے سامنے آیات بیان کرتا ہے ، توقع ہے کہ تم سمجھ بوجھ سے کام لوگے۔ (61)
“There is no harm if a blind or a lame or a sick person (takes a meal at another's house): nor is there any harm for yourselves if you take meals at your own houses or at the houses of your fathers and grandfathers or at the houses of your mothers and grandmothers or at your brothers' houses or at your sisters' houses or at the houses of your paternal uncles or at the houses of your paternal aunts or at the houses of your maternal uncles or at the houses of your maternal aunts or from the houses whose keys are in your possession or at the houses of your friends. There is no harm if you take your meals together or separately; however, when you enter the houses, you should send greetings of peace on your people, for the prayer of greetings prescribed by Allah is blessed and pure. Thus Allah makes His Revelation's clear to you. It is expected that you will use your common sense to grasp these.”
(कुरआन: सूरा – नूर, आयत: 61) (24:61)
11. Courage (साहस) ہمت:
Speaking of a small number of Muslims facing a big and powerful enemy, the Quran relates:
اَلَّذِيْنَ قَالَ لَھُمُ النَّاسُ اِنَّ النَّاسَ قَدْ جَمَعُوْا لَكُمْ فَاخْشَوْھُمْ فَزَادَھُمْ اِيْمَانًا ڰ وَّقَالُوْا حَسْبُنَا اللّٰهُ وَنِعْمَ الْوَكِيْلُ ١٧٣
جن سے لوگوں نے کہا کہ : ’’ تمہارے خلاف بڑی فوجیں جمع ہوئی ہیں اُن سے ڈرو ‘‘ تو یہ سن کر اُن کا ایمان اور بڑھ گیا اور انہوں نے جواب دیا کہ : ’’ ہمارے لیے اللہ کافی ہے اور وہ بہترین کار ساز ہے۔‘‘ (173)
"Those to whom men said: people have gathered against you, so fear them; but this increased their faith, and they said: Allah is sufficient for us and He is an excellent Guardian."
(कुरआन: सूरा – आल ईमरान, आयत: 173) (3:173)
.....Contd
-:18:-
12. Moderation (संयम) اعتدال پسندی:
يٰبَنِيْٓ اٰدَمَ خُذُوْا زِيْنَتَكُمْ عِنْدَ كُلِّ مَسْجِدٍ وَّكُلُوْا وَاشْرَبُوْا وَلَا تُسْرِفُوْا ۚ اِنَّهٗ لَا يُحِبُّ الْمُسْرِفِيْنَ 31ۧ
اے بنی آدم ! ہر عبادت کے موقع پر اپنی زینت سے آراستہ رہو اور کھائو پیو اور حد سے تجاوز نہ کرو ، اللہ حد سے بڑھنے والوں کو پسند نہیں کرتا۔(31)
“Children of Adam! Take your adornment at every time of Prayer; and eat and drink without going to excesses. For Allah does not like those who go to excess.”
(कुरआन: सूरा – आराफ, आयत: 31) (7:31)
وَلَا تَجْعَلْ يَدَكَ مَغْلُوْلَةً اِلٰى عُنُقِكَ وَلَا تَبْسُطْهَا كُلَّ الْبَسْطِ فَتَـقْعُدَ مَلُوْمًا مَّحْسُوْرًا 29
نہ تو اپنا ہاتھ گردن سے باندھ رکھو اور نہ اسے بالکل ہی کھلا چھوڑ دو کہ ملامت زدہ اور عاجز بن کر رہ جائو۔ (29)
"Do not chain your hand to your neck (so that you are mean in spending), nor stretch it out to the utmost limit (so that you waste everything)."
(कुरआन: सूरा – बनी ईस्राईल, आयत: 29) (17:29)
-:19:-
بالیقین ! جو مرد اور جو عورتیں مسلم ہیں ، مومن ہیں ، مطیع فرمان ہیں ، راست باز ہیں ، صابر ہیں ، اللہ کے آگے جھکنے والے ہیں ، صدقہ دینے والے ہیں ، روزہ رکھنے والے ہیں ، اپنی شرمگاہوں کی حفاظت کرنے والے ہیں ، اور اللہ کو کثرت سے یاد کرنے والے ہیں ، اللہ نے ان کے لیے مغفرت اور بڑا اجر مہیاّکر رکھا ہے۔(35)
"The truthful men and the truthful women, the patient men and the patient women, the humble men and the humble women, the charitable men and the charitable women, the fasting men and the fasting women, the men who guard their chastity and the women who guard their chastity, the men who remember Allah much and the women who remember Allah much - for all these Allah has prepared forgiveness and a great reward."
(कुरआन: सूरा – अहज़ाब, आयत: 35) (33:35)
لَا يُحِبُّ اللّٰهُ الْجَــهْرَ بِالسُّوْۗءِ مِنَ الْقَوْلِ اِلَّا مَنْ ظُلِمَ ۭ وَكَانَ اللّٰهُ سَمِيْعًا عَلِـــيْمًا ١٤٨
اللہ اس کو پسند نہیں کرتا کہ آدمی بدگوئی پر زبان کھولے ، اِلاَّ یہ کہ کسی پر ظلم کیا گیا ہو، اللہ سب کچھ سننے اور جاننے والا ہے۔(148)
“Allah does not like speaking evil publicly unless one has been wronged. Allah is All-Hearing, All-Knowing.”
(कुरआन: सूरा – निसा, आयत: 148) (4:148)
يٰٓاَيُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا لَا يَسْخَرْ قَوْمٌ مِّنْ قَوْمٍ عَسٰٓى اَنْ يَّكُوْنُوْا خَيْرًا مِّنْهُمْ وَلَا نِسَاۗءٌ مِّنْ نِّسَاۗءٍ عَسٰٓى اَنْ يَّكُنَّ خَيْرًا مِّنْهُنَّ ۚ وَلَا تَلْمِزُوْٓا اَنْفُسَكُمْ وَلَا تَنَابَزُوْا بِالْاَلْقَابِ ۭ بِئْسَ الِاسْمُ الْفُسُوْقُ بَعْدَ الْاِيْمَانِ ۚ وَمَنْ لَّمْ يَتُبْ فَاُولٰۗىِٕكَ هُمُ الظّٰلِمُوْنَ 11
اے لوگو ! جو ایمان لائے ہو ، نہ مرد دوسرے مردوں کا مذاق اڑائیں ، ہو سکتا ہے کہ وہ ان سے بہتر ہوں ، اور نہ عورتیں دوسری عورتوں کا مذاق اڑائیں ہو سکتا ہے کہ وہ ان سے بہتر ہوں آپس میں ایک دوسرے پر طعن نہ کرو اور نہ ایک دوسرے کو بُرے القاب سے یاد کرو۔ ایمان لانے کے بعد فسق میں نام پیداکرنا بہت بُری بات ہے۔ جو لوگ اس روش سے باز نہ آئیں وہ ظالم ہیں۔(11)
“Believers, let not a group (of men) scoff at another group, it may well be that the latter (at whom they scoff) are better than they; nor let a group of women scoff at another group, it may well be that the latter are better than they. And do not taunt one another, nor revile one another by nicknames. It is an evil thing to gain notoriety for ungodliness after belief. Those who do not repent are indeed the wrong-doers.”
(कुरआन: सूरा – हुजरात, आयत: 11) (49:11)
.....Contd
-:20:-
اَلَّذِيْنَ يَلْمِزُوْنَ الْمُطَّوِّعِيْنَ مِنَ الْمُؤْمِنِيْنَ فِي الصَّدَقٰتِ وَالَّذِيْنَ لَا يَجِدُوْنَ اِلَّا جُهْدَهُمْ فَيَسْخَرُوْنَ مِنْهُمْ ۭ سَخِرَ اللّٰهُ مِنْهُمْ ۡ وَلَهُمْ عَذَابٌ اَلِيْمٌ 79
(وہ خوب جانتا ہے اُن کنجوس دولت مندوں کو ) جو برضا و رغبت دینے والے اہلِ ایمان کی مالی قربانیوں پر باتیں چھانٹتے ہیں اور ان لوگوں کا مذاق اڑاتے ہیں جن کے پاس (راہِ خدا میں دینے کے لیے ) اس کے سوا کچھ نہیں ہے جو وہ اپنے اوپر مشقت برداشت کر کے دیتے ہیں ۔ اللہ ان مذاق اڑانے والوں کا مذاق اڑاتا ہے اور ان کے لیے درد ناک سزا ہے ۔(79)
“(He fully knows those stingy rich people) who find fault with the monetary sacrifices of those Believers who make willing and voluntary contributions generously and scoff at those people who find nothing to contribute (to the cause of Allah) except what little they contribute sacrificing their own needs: Allah scoffs at those who scoff and there is a painful punishment in store for them.”
(कुरआन: सूरा – तौबा, आयत: 79) (9:79)
وَالَّذِيْنَ يَرْمُوْنَ الْمُحْصَنٰتِ ثُمَّ لَمْ يَاْتُوْا بِاَرْبَعَةِ شُهَدَاۗءَ فَاجْلِدُوْهُمْ ثَمٰنِيْنَ جَلْدَةً وَّلَا تَــقْبَلُوْا لَهُمْ شَهَادَةً اَبَدًا ۚ وَاُولٰۗىِٕكَ هُمُ الْفٰسِقُوْنَ Ćۙ
اور جولوگ پاک دامن عورتوں پر تہمت لگائیں پھر چار گواہ لے کر نہ آئیں، ان کو اسی کوڑے مارو اور ان کی شہادت کبھی قبول نہ کرو، اور وہ خود ہی فاسق ہیں،(4)
“As for those persons who charge chaste women with false accusations but do not produce four witnesses, flog them with eighty stripes and never accept their evidence afterwards, for they themselves are transgressors,”
(कुरआन: सूरा – नूर, आयत: 4) (24:4)
اِنَّ الَّذِيْنَ يَرْمُوْنَ الْمُحْصَنٰتِ الْغٰفِلٰتِ الْمُؤْمِنٰتِ لُعِنُوْا فِي الدُّنْيَا وَالْاٰخِرَةِ ۠ وَلَهُمْ عَذَابٌ عَظِيْمٌ 23ۙ
جو لوگ پاک دامن ، بے خبر ، مومن عورتوں پر تہمتیں لگاتے ہیں ان پر دنیا اور آخرت میں لعنت کی گئی اور ان کے لیے بڑا عذاب ہے۔(23)
“Those who charge with slander those believing women, who are chaste but simple souls, are accursed in this world and in the Hereafter: there is a great punishment for them.”
(कुरआन: सूरा – नूर, आयत: 23) (24: 23)
.....Contd
-:21:-
اَمْ يَحْسُدُوْنَ النَّاسَ عَلٰي مَآ اٰتٰىھُمُ اللّٰهُ مِنْ فَضْلِهٖ ۚ فَقَدْ اٰتَيْنَآ اٰلَ اِبْرٰهِيْمَ الْكِتٰبَ وَالْحِكْمَةَ وَاٰتَيْنٰھُمْ مُّلْكًا عَظِيْمًا 54
پھر کیا یہ دوسروں سے اس لیے حسد کرتے ہیں کہ اللہ نے انہیں اپنے فضل سے نواز دیا؟ اگر یہ بات ہے تو انہیں معلوم ہو کہ ہم نے تو ابراہیم ؑ کی اولاد کو کتاب اور حکمت عطا کی اور ملکِ عظیم بخش دیا ، (54)
“Do they envy others for the bounty that Allah has bestowed upon them? (Let them bear in mind that) We bestowed upon the house of Abraham the Book and Wis-dom, and We bestowed upon them a mighty dominion,”
(कुरआन: सूरा – निसा, आयत: 54) (4: 54)
يٰٓاَيُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْٓا اِنْ جَاۗءَكُمْ فَاسِقٌۢ بِنَبَاٍ فَتَبَيَّنُوْٓا اَنْ تُصِيْبُوْا قَوْمًۢا بِجَــهَالَةٍ فَتُصْبِحُوْا عَلٰي مَا فَعَلْتُمْ نٰدِمِيْنَ Č
اے لوگو جو ایمان لائے ہو ، اگر کوئی فاسق تمہارے پاس کوئی خبر لے کر آئے تو تحقیق کر لیا کرو ، کہیں ایسا نہ ہو کہ تم کسی گروہ کو نادانستہ نقصان پہنچا بیٹھو اور پھر اپنے کیے پر پشیمان ہو۔ (6)
“Believers, when a wicked person brings to you a piece of news, carefully ascertain its truth, lest you should hurt a people unwittingly and thereafter repent at what you did.”
(कुरआन: सूरा – हुजरात, आयत: 6) (49:6)
14. Decency (शालीनता) شرافت :
قُلْ اِنَّمَا حَرَّمَ رَبِّيَ الْفَوَاحِشَ مَا ظَهَرَ مِنْهَا وَمَا بَطَنَ وَالْاِثْمَ وَالْبَغْيَ بِغَيْرِ الْحَقِّ وَاَنْ تُشْرِكُوْا بِاللّٰهِ مَا لَمْ يُنَزِّلْ بِهٖ سُلْطٰنًا وَّاَنْ تَقُوْلُوْا عَلَي اللّٰهِ مَا لَا تَعْلَمُوْنَ 33
اے نبی ﷺ اِن سے کہو کہ میرے ربّ نے جو چیزیں حرام کی ہیں وہ تو یہ ہیں : بے شرمی کے کام ۔ خواہ کھلے ہوں یا چھپے ۔ اور گناہ اور حق کے خلاف زیادتی اور یہ کہ اللہ کے ساتھ تم کسی کو شریک کرو جس کے لیے اُس نے کوئی سند نازل نہیں کی اور یہ کہ اللہ کے نام پر کوئی ایسی بات کہو جس کے متعلق تمہیں علم نہ ہو (کہ وہ حقیقت میں اسی نے فرمائی ہے) (33)
.....Contd
-:22:-
“Tell them ( Muhammad): 'My Lord has only forbidden indecent acts, whether overt or hidden; all manner of sin; wrongful transgression; and [He has forbidden] that you associate with Allah in His divinity that for which He has sent down no sanction; and that you ascribe to Allah things of which you have no sure knowledge that they are from Him.'”
(कुरआन: सूरा – आराफ, आयत: 33) (7:33)
قَدْ اَفْلَحَ الْمُؤْمِنُوْنَ Ǻۙ الَّذِيْنَ هُمْ فِيْ صَلَاتِهِمْ خٰشِعُوْنَ Ąۙ وَالَّذِيْنَ هُمْ عَنِ اللَّغْوِ مُعْرِضُوْنَ Ǽۙ وَالَّذِيْنَ هُمْ لِلزَّكٰوةِ فٰعِلُوْنَ Ćۙ وَالَّذِيْنَ هُمْ لِفُرُوْجِهِمْ حٰفِظُوْنَ Ĉۙ اِلَّا عَلٰٓي اَزْوَاجِهِمْ اَوْ مَا مَلَكَتْ اَيْمَانُهُمْ فَاِنَّهُمْ غَيْرُ مَلُوْمِيْنَ Čۚ فَمَنِ ابْتَغٰى وَرَاۗءَ ذٰلِكَ فَاُولٰۗىِٕكَ هُمُ الْعٰدُوْنَ Ċۚ وَالَّذِيْنَ هُمْ لِاَمٰنٰتِهِمْ وَعَهْدِهِمْ رٰعُوْنَ Ďۙ وَالَّذِيْنَ هُمْ عَلٰي صَلَوٰتِهِمْ يُحَافِظُوْنَ Ḍۘ اُولٰۗىِٕكَ هُمُ الْوٰرِثُوْنَ 10ۙ الَّذِيْنَ يَرِثُوْنَ الْفِرْدَوْسَ ۭ هُمْ فِيْهَا خٰلِدُوْنَ 11
یقینا فلاح پائی ہے (1) ایمان لانے والوں نے جو اپنی نماز میں خشوع اختیار کرتے ہیں ،(2) لغویات سے دور رہتے ہیں ۔(3) زکوٰۃ کے طریقے پرعامل ہوتے ہیں ،(4) اپنی شرمگاہوں کی حفاظت کرتے ہیں ،(5) سوائے اپنی بیویوں کے اور ان عورتوں کے جو اُن کی ملکِ یمین میں ہوں کہ اُن پر (محفوظ نہ رکھنے میں) وہ قابلِ ملامت نہیں ،(6) البتہ جو اُس کے علاوہ کچھ اور چاہیں وہی زیادتی کرنیوالے ہیں ،(7) اپنی امانتوں اور اپنے عہد و پیمان کا پاس رکھتے ہیں ،(8) اور اپنی نمازوں کی محافظت کرتے ہیں۔(9) یہی لوگ وہ وارث ہیں ۔(10) جو میراث میں فردوس پائیں گے اور اس میں ہمیشہ رہیں گے ۔(11)
“The believers have indeed attained true success: those who, in their Prayers, humble themselves; who avoid whatever is vain and frivolous; who observe Zakah; who strictly guard their private parts save from their wives, or those whom their right hands possess; for with regard to them they are free from blame " As for those who seek beyond that, they are transgressors" who are true to their trusts and their covenants, and who guard their Prayers. Such are the inheritors that shall inherit Paradise; and in it they shall abide forever.”
(कुरआन: सूरा – मोमिनून, आयत: 1-11) (23:1-11)
.....Contd
-:23:-
اَلَّذِيْنَ اٰتَيْنٰهُمُ الْكِتٰبَ مِنْ قَبْلِهٖ هُمْ بِهٖ يُؤْمِنُوْنَ 52وَاِذَا يُتْلٰى عَلَيْهِمْ قَالُوْٓا اٰمَنَّا بِهٖٓ اِنَّهُ الْحَقُّ مِنْ رَّبِّنَآ اِنَّا كُنَّا مِنْ قَبْلِهٖ مُسْلِمِيْنَ 53اُولٰۗىِٕكَ يُؤْتَوْنَ اَجْرَهُمْ مَّرَّتَيْنِ بِمَا صَبَرُوْا وَيَدْرَءُوْنَ بِالْحَسَنَةِ السَّيِّئَةَ وَمِمَّا رَزَقْنٰهُمْ يُنْفِقُوْنَ 54 وَاِذَا سَمِعُوا اللَّغْوَ اَعْرَضُوْا عَنْهُ وَقَالُوْا لَنَآ اَعْمَالُنَا وَلَكُمْ اَعْمَالُكُمْ ۡ سَلٰمٌ عَلَيْكُمْ ۡ لَا نَبْتَغِي الْجٰهِلِيْنَ 55
جن لوگوں کو اِس سے پہلے ہم نے کتاب دی تھی وہ اِس (قرآن) پر ایمان لاتے ہیں۔(52) اور جب یہ ان کو سنایا جاتا ہے تو وہ کہتے ہیں کہ ’’ ہم اس پر ایمان لائے ، یہ واقعی حق ہے ہمارے رب کی طرف سے ، ہم تو پہلے ہی سے مسلم ہیں۔‘‘ (53) یہ وہ لوگ ہیں جنہیں ان کا اجر دوبار دیا جائے گا اُس ثابت قدمی کے بدلے جو انہوں نے دکھائی۔ وہ برائی کو بھلائی سے دفع کرتے ہیں اور جو کچھ رزق ہم نے انہیں دیا ہے اس میں سے خرچ کرتے ہیں(54) اور جب انہوں نے بیہودہ بات سنی تو یہ کہہ کر اس سے کنارہ کش ہو گئے کہ ’’ ہمارے اعمال ہمارے لیے اور تمہارے اعمال تمہارے لیے ، تم کو سلام ہے ، ہم جاہلوں کا سا طریقہ اختیار کرنا نہیں چاہتے۔‘‘ (55)
“Those on whom We bestowed the Book before do believe in this (the Qur'an). When it is recited to them they say: "We believe in it for it is the Truth from our Lord. Indeed we were already Muslims." These will be granted their reward twice over because they remained steadfast; they repel evil with good, and spend (in alms) out of the sustenance We provided them, and when they hear any vain talk, they turn away from it, saying: "We have our deeds and you have your deeds. Peace be to you. We do not desire to act like the ignorant."
(कुरआन: सूरा – क़सस, आयत: 52-55) (28:52-55)
وَالَّذِيْنَ لَا يَشْهَدُوْنَ الزُّوْرَ ۙ وَاِذَا مَرُّوْا بِاللَّغْوِ مَرُّوْا كِرَامًا 72
(اور رحمن کے بندے وہ ہیں) جو جھُوٹ کے گواہ نہیں بنتے اور کسی لغو چیز پر ان کا گزر ہو جائے تو شریف آدمیوں کی طرح گزر جاتے ہیں ۔ (72)
“(And the servants of the Merciful are those:) who do not bear witness to falsehood and who; if they have ever to pass by what is vain, pass by like dignified people:”
(कुरआन: सूरा – फुरक़ान, आयत: 72) (25:72)
.....Contd
جو لوگ چاہتے ہیں کہ ایمان لانے والوں کے گروہ میں فحش پھیلے وہ دنیا اور آخرت میں درد ناک سزا کے مستحق ہیں ، اللہ جانتا ہے اور تم نہیں جانتے۔(19)
“As for those, who like that indecency should spread among the Believers, they deserve a painful punishment in this world and in the Hereafter, for Allah knows and you do not know (its consequences).”
(कुरआन: सूरा – नूर, आयत: 19) (24:19)
Praise none but Allah and follow nothing but Quran revealed by Almighty Allah (SWT) to Prophet Muhammad (SAS) and consequently delivered to the entire mankind.
***********************